تجھ سے شروع تجھ سے ہی ختم
مجھے فخر ہے اے ماں تونے دیا مجھے جنم
تیرا چہرا میرا سکوں ہے
تو ہی میری رØ+مت ہے
تیری رضا میں رب کی رضا ہے
تو ہی تو میری جنت ہے
اے ماں میری ماں
مجھے بس تجھ سے Ù…Ø+بت ہے
دل چاہے میں تجھ کو دیکھو
دل چاہے میں تجھ کو سنو
تیرے ادھورے خواب میں
اپنی ان پلکوں سے چنو
ذکر الہی تو ہر وقت کرتی
کتنی اچھی تیری عادت ہے
اے ماں میری ماں مجھے تجھ سے Ù…Ø+بت ہے
جھوٹی فریبی دنیا سے میں مانگو تو کیا مانگو
تیری طاعت میری جنت اس کے سیوا کیا میں چاہو
تیری عطا ہی میرے لئے سب سے بڑی نعمت ہے
اے ماں میری ماں مجھے بس تجھ سے Ù…Ø+بت ہے
آنکھ میں تیری آنسو نا آنے دوں گی
تیرے ہر خواب کو میں پورا کروں گی
تیری خوشی کے لئے میں اے ماں
اپنے آنسو بھی پی لوگی
سر پر تو بس ہاتھ یہ رکھ دے دور ہونی ہر آفت ہے
اے ماں میری ماں مجھے بس تجھ سے Ù…Ø+بت ہے
تیری ہر تکلیف کو دور میں کردوں گی
تو نا پریشان ہونا اے ماں سب ٹھیک میں کردوں گی
تجھے سلامت رکھے خدا یہی میرے دل Ú©ÛŒ Ø+سرت ہے
اے ماں میری ماں مجھے صرف تجھ Ù…Ø+بت ہے
پیار کی وفا کی تو ہے اعلی مثال
دل میں رہتا ہے بس تیرا ہی خیال
تیری Ù…Ø+بت سے بڑھ کر کیا کوئی اور Ù…Ø+بت ہے ØŸ
تیری رضا میں رب Ú©ÛŒ رضا ہے تو ہی میری سچی Ù…Ø+بت ہے
اے ماں میری ماں مجھے بس تجھ سے Ù…Ø+بت ہے

شاعرہ ریشم